الله کے کرم سے اپنی تو ہے بات مدینے والے سے
کستوری و عنبر سے اچھی خوشبو کے پسینے والے سے
آقا کو نہ اپنے جیسا کہو ایمان تقاضا کرتا ہے
یہی اہل ایماں کا تقاضا ہے دنیاں میں جینے والے سے
دیکھے گا غضب سے ان کو خدا جن کے ہے دلوں میں بغض نبی
رکھ تو بھی عداوت دیوانے سرکار کے کینے والے سے
اے ساقیِ کوثر بھر کے پلا اک جام محبت نظروں سے
پوچھو تو مزا ہے کیا اس میں شب ہجرت پینے والے سے
الله ولی ہے ان کا جو آقا کے طریق میں رہتے ہیں
اے غافل تو بھی کر الفت نشرح کے سینے والے سے
عاتیق تو اپنے آقا کی نعتوں کا قرینہ سجائے جا
الله کی محبت ہے بے شک آقا کے قرینے والے سے

0
60