| موت کا سب سفر تنہا ہی کرنا ہے |
| دُنیا میں جو بھی آیا اُس کو مرنا ہے |
| چھوڑ دو اب یہاں یہ ظلم کرنا تم |
| سب کیا اپنا آخر میں تو بھرنا ہے |
| چار دن کی یہاں یہ زندگی ہے اب |
| موت کا پھر مسافر سب کو بننا ہے |
| روز میں دیکھتا ہوں خواب جینے کے |
| پر یہاں زندگی سے روز لڑنا ہے |
| موت کا خوف ہے راگیر دل میں کیوں |
| اب اِسی موت کو پھر بس میں کرنا ہے |
معلومات