وہ بچھٹرا تو سویا نہ گیا
دل میرے سے رویا نہ گیا
گلشن میں ایسے پھول بھی تھے
پا کے جن کو پرویا نہ گیا
بے بسی پر ہم ہستے ہی رہے
لب سے جب کچھ گویا نہ گیا
وہ نہیں کرتے لوگوں سے وفا
جن سے غم بھی کھویا نہ گیا
یہ وفا تھی یا فیضان جفا
آنکھوں سے جو رویا نہ گیا
فیضان حسن طاہر بھٹی

118