زندگی کی خدا دے بشارت ہمیں |
پیش کرنے کی جاں دے جسارت ہمیں |
شوق ، دل میں شہادت کا پیدا کیا |
دیکھ لو گے ، اسی سے عبارت ہمیں |
ایک جائے گا اس کی جگہ لیں گے سو |
اُس نے تبلیغ میں دی مہارت ہمیں |
مہر و مہ دے دیے روشنی کے لئے |
جس نے دی ہے ،بصیرت ، بصارت ہمیں |
مال و جاں اس کی رہ میں نچھاور کریں |
اس نے سکھلائی ہے یہ تجارت ہمیں |
ہم محبّت کا پیغام دیتے رہیں |
گو ملے اس کے بدلے حقارت ہمیں |
جو بھی تھا نیک فطرت ادھر آ گیا |
روک پائی نہ کوئی شرارت ہمیں |
ہم خلافت کی رسی کو تھامے ہوئے |
ہے خدا بادشہ ، دی وزارت ہمیں |
ہم اطاعت کے جذبے سے سرشار ہیں |
زندہ رکھتی ہے اس کی حرارت ہمیں |
اُس کے بستاں کا پودا ثمر دار ہیں |
جانے دے گا وہ کیسے اکارت ہمیں |
گفتگو سے ہی ، جلوہ دکھا کر کبھی |
وہ تو اپنی کرا دے زیارت ہمیں |
ایسے تقویٰ کی راہوں پہ طارقؔ چلیں |
ہو عطا رب سے دل کی طہارت ہمیں |
معلومات