مرے ہجر کا تُو علاج کر کوئی حل بتا مرے سائیاں |
مرے درد کو مرے کرب کو تُو پرے ہٹا مرے سائیاں |
مجھے دیکھ جا مرے چارہ گر میں تری نظر کا شکار ہوں |
کہاں کیوں ہوا کہاں کیا ہوا نہ مجھے سنا مرے سائیاں |
زرا ہاتھ رکھ کے تو ہاتھ پر مری دھڑکنوں کو قرار دے |
مجھے ریزہ ریزہ سمیٹ کر تُو گلے لگا مرے سائیاں |
نہ بتا مجھے کہ زمانے نے تجھے کیسے مجھ سے جدا کیا |
تجھے عشق ہے جو ابھی تلک مرے پاس آ مرے سائیاں |
مرے حوصلے کو تُو داد دے مرے حسنِ ظن پہ تو جان دے |
میں یہی رہا سدا سوچتا تُو ہے بے خطا مرے سائیاں |
ترے چونکنے سے پتہ چلا مرا نام اب بھی عزیز ہے |
مرے نام پر جو جھکا ہے اب زرا سر اٹھا مرے سائیاں |
مجھے شوقِ لطف سے دیکھ کر نہ تُو کر اشارے فریب کے |
تُو پلٹ پلٹ کے نہ بات کر نہ یہاں سے جا مرے سائیاں |
معلومات