جس دل میں سوزِ پیہم اور فکر کی اگن ہے |
وہ ہی ہے قیس ثانی وہ ہی تو کوہ کن ہے |
ہر شخص کو اسی سے حاصل ہوئی بلندی |
جس کام میں بھی ثانی محنت ہے اور لگن ہے |
کانٹوں کی سختی جھیلے شعلوں کی گرمی لے لے |
وہ ہی وہ پھول ہے جو سرمایۂ چمن ہے |
وہ محنتی جفاکش فکر و لگن کا طائر |
جس کی ہر ایک لحظہ افلاک پر اڑن ہے |
محنت ہی تھی کہ جس نے اعزاز یہ یہ بخشا |
اب ہے امیرِ لشکر اب میرِ انجمن ہے |
قاتل کو تو بلاؤ اب زور آزما لے |
یہ خاکسار اب تک باندھے ہوئے کفن ہے |
یارانِ مے کدہ سے ہر ایک رشتہ ٹوٹا |
اب دل ہی آخری سی امید کی کرن ہے |
لیلیٰ کی آرزو سب ہے قیس کے سہارے |
فرہاد سے ہی شیریں کی زلف پر شکن ہے |
معلومات