پورا جہانِ کن ہے مداحِ مصطفیٰ
تحفے میں حسن جس کو آقا سے ہے ملا
منشائے ایزدی تھی پہچانِ ذات ہو
نورِ نبی سے قصہ اس نے رواں کیا
سب رونقیں چمن کو دیتے ہیں مصطفیٰ
فیضِ قدیر سب کو آقا سے مل گیا
وہ کنتُ کنزاََ مخفی ظاہر ہوا ہے یوں
لولاک کہہ کے رب نے قصہ سنا دیا
سارے قمر ستارے شمس و سیار نے
نغمہ حبیبِ رب ہے سمرن بنا لیا
ہیں خاص وقت تک یہ ہستی میں مخفلیں
پھر حشر میں ہے یارو جلسہ حبیب کا
محمود شانِ ہستی ہیں وجہہ کائنات
عاشق خدا نبی کا محبوب مصطفیٰ

13