شکریہ ہمسفر
میرے جیون میں آئی تُو بن کے سَحَر
زندگی بن گئی روشنی کا سفر
مشکلیں زندگی میں رہیں جس قدر
ہاتھ مضبوط تھامے رہی عمر بھر
اے مری ہم نوا اے مری ہم سفر
بوجھ بانٹے مرے تو نے ہر گام پر
گو تہی ہاتھ نکلے تھے گھر چھوڑ کر
رفتہ رفتہ ملا خوب سے خوب تر
زِندگی اکِ مسلسل جَدوجہد تھی
ہنستے ہنستے کیا تم نے اِس کو بَسر
اے مری ہم نشیں اے مری ہم سفر
بوجھ بانٹے مرے تو نے ہر گام پر
ظَرف و اَخلاق میں بھی ہو تم معتبر
تم سے سیکھے کوئی گفتگو کے ہنر
جیت لیتی ہو اپنے پرائے کا دل
پُر کشش ہنستی صورت ہے جاذب نظر
اے مری مہ جبیں اے مری ہم سفر
بوجھ بانٹے مرے تو نے ہر گام پر
پہلے بیٹی جَنی تُو نے نُورِ نظر
پھر دو بیٹے دیئے دونوں لختِ جگر
میری آغوش خوشیوں سے تم نے بھری
تیری خوشبو سے مہکا رہے میرا گھر
اے مری ہم نفس اے مری ہم سفر
بوجھ بانٹے مرے تو نے ہر گام پر
اے مری ہم سفر میری رشکِ قمر
اپنے منصب کی رکھنا بخوبی خبر
میرے دل پر تری حکمرانی چلے
تیری خوشیاں رہیں میرے پیشِ نظر
اے مری دل رُبا اے مری ہم سفر
بوجھ بانٹے مرے تو نے ہر گام پر
زندگی چاہے لمبی ہو یا مختصر
ہنستے گاتے بِتانا ہے سارا سفر
عالیہ تم سے روشن ہے میری جبیں
تجھ سے منسوب ہے میرے دل کا نگر
شکریہ دل رُبا شکریہ ہم سفر
بوجھ بانٹے مرے تو نے ہر گام پر
شہاب احمد
۲۰ ستمبر ۲۰۱۹

0
196