پہلے تھی اب یہ بات کہاں کی حیرت ہے
چپ رہنا سچ جان کے، کیا یہی غیرت ہے؟
جب بھی لٹتا ہے، تو لٹتا ہے غریب کا گھر
دیکھ کے چپ رہیں، کیا ہم میں ابھی غیرت ہے؟
گلیوں میں بے حیائی رقص کرتی ہے
کیا جہاں میں اب پردے کی کوئی قیمت ہے؟
بہتے تھے کبھی دنیا میں حیا کے چشمے
اس جہاں میں اب عریانی ہی عادت ہے
مال و زر سے بِک جائے ایمان یہاں
ایسے نظام پہ پھر لعنت بر لعنت ہے

9