| مجھے لفظِ محبت پر |
| نئی اک نظم کہنی ہے |
| جسے پڑھ کر جسے سن کر |
| یہاں سب بے قراروں کو |
| نئی امید مل جائے۔ |
| سنو تم مسکرا دو ناں |
| مجھے تمہید مل جائے |
| مجھے لفظِ محبت پر |
| نئی اک نظم کہنی ہے |
| جسے پڑھ کر جسے سن کر |
| یہاں سب بے قراروں کو |
| نئی امید مل جائے۔ |
| سنو تم مسکرا دو ناں |
| مجھے تمہید مل جائے |
معلومات