| جام وحدت کا پِلایا ہے خلیل اللہ نے |
| کفر کو جڑ سے مٹایا ہے خلیل اللہ نے |
| آتشِ نمرود میں بے خوف رکھا ہے قدم |
| عشق کا مطلب بتایا ہے خلیل اللہ نے |
| آزمائش کی گھڑی میں لب پہ شکرِ رب رہا |
| خواب کو سچ کر دِکھایا ہے خلیل اللہ نے |
| کفر کے ماتھے پہ جسنے گاڑا وحدت کا ستون |
| اہلِ باطل کو جھکایا ہے خلیل اللہ نے |
| جان و تن اولاد جس نے سب سپردِ رب کیا |
| شہرِ مکّہ کو بسایا ہے خلیل اللہ نے |
| اقتضائے رب کی خاطر سر جھکاتا ہے پسر |
| واہ کیا فرزند پایا ہے خلیل اللہ نے |
| زلزلہ ایوانِ باطل میں تصدق! آ گیا |
| حق کا جب نعرہ لگایا ہے خلیل اللہ نے |
معلومات