ہم نے دیکھا ہے ہم نے دیکھا ہے
آج ہم کو صنم نے دیکھا ہے
کیا فسانہ بنا رہے ہو تم
اور کیا چشمِ نم نے دیکھا ہے
ہم فقیروں کے اچھے دن آئے
جب بھی چشمِ کرم نے دیکھا ہے
ہم صنم آشنا رہے ہم کو
پھر بھی پیرِ حرم نے دیکھا ہے

0
5