ہم نے دیکھا ہے ہم نے دیکھا ہے |
آج ہم کو صنم نے دیکھا ہے |
کیا فسانہ بنا رہے ہو تم |
اور کیا چشمِ نم نے دیکھا ہے |
ہم فقیروں کے اچھے دن آئے |
جب بھی چشمِ کرم نے دیکھا ہے |
ہم صنم آشنا رہے ہم کو |
پھر بھی پیرِ حرم نے دیکھا ہے |
ہم نے دیکھا ہے ہم نے دیکھا ہے |
آج ہم کو صنم نے دیکھا ہے |
کیا فسانہ بنا رہے ہو تم |
اور کیا چشمِ نم نے دیکھا ہے |
ہم فقیروں کے اچھے دن آئے |
جب بھی چشمِ کرم نے دیکھا ہے |
ہم صنم آشنا رہے ہم کو |
پھر بھی پیرِ حرم نے دیکھا ہے |
معلومات