| کیسے کہہ دوں فقط ہمارا ہے |
| عشق ہے اس سے، کب اجارہ ہے |
| کتنی مشکل سے تجھ کو پایا تھا |
| کتنی آسانیوں سے ہارا ہے |
| پھر سے وہ طالبِ تماشہ ہیں |
| پھر سے میری طرف اشارہ ہے |
| پھر سے جمہور محو ماتم ہے |
| پھر سے جمہوریت کا نعرہ ہے |
| کیسے کہہ دوں فقط ہمارا ہے |
| عشق ہے اس سے، کب اجارہ ہے |
| کتنی مشکل سے تجھ کو پایا تھا |
| کتنی آسانیوں سے ہارا ہے |
| پھر سے وہ طالبِ تماشہ ہیں |
| پھر سے میری طرف اشارہ ہے |
| پھر سے جمہور محو ماتم ہے |
| پھر سے جمہوریت کا نعرہ ہے |
معلومات