تم کہتے ہو ڈر لگتا ہے رستے کے سناّٹے سے |
نفرت کی فصلیں بوئی ہیں ، ڈر لگتا ہے کاٹے سے |
لیکن ایک سفر پر ہم دم ، سب کو اک دن چلنا ہے |
گر میزان میں پورے ہوں تو بچ جائیں گے گھاٹے سے |
تم کہتے ہو ڈر لگتا ہے رستے کے سناّٹے سے |
نفرت کی فصلیں بوئی ہیں ، ڈر لگتا ہے کاٹے سے |
لیکن ایک سفر پر ہم دم ، سب کو اک دن چلنا ہے |
گر میزان میں پورے ہوں تو بچ جائیں گے گھاٹے سے |
معلومات