| نعتِ احمد گنگناؤں سبز گنبد دیکھ کر |
| حالِ دل اپنا سناؤں سبز گنبد دیکھ کر |
| یا خدا قسمت میں لکھ دے ایک دن کوئے نبی |
| میں مدینے جاؤں آؤں سبز گنبد دیکھ کر |
| رحمتِ نورِ مجسم کے نگر کی خاک کو |
| آنکھ کا سرمہ بناؤں سبز گنبد دیکھ کر |
| جانبِ خلدِ بریں جب لے چلے رضواں مجھے |
| ہر گھڑی بس مسکراؤں سبز گنبد دیکھ کر |
| مصطفیٰ کے نام پر صلَِ علیٰ کے ورد کو |
| لب پہ میں اپنے سجاؤں سبز گنبد دیکھ کر |
| کاتبِ تقدیر لکھ کچھ اس طرح تقدیر میں |
| میں بھی اپنا گھر بناؤں سبز گنبد دیکھ کر |
| ہجرِ طیبہ میں تصدق روز و شب صبح و مسا |
| اشک آنکھوں سے بہاؤں سبز گنبد دیکھ کر |
معلومات