لوگ تو جیسے تیسے تھے
ہم جیسے تھے ویسے تھے
دنیا کے بازاروں میں
جیب میں کتنے پیسے تھے
اہلِ خرد کے راہنما
ہم دیوانے ایسے تھے
مجھ کو کوئی بتلاؤ
ثانی صاحب کیسے تھے

0
3