بجلی ہو منقطع تو ہے، دشوار رابطہ
موسم میں ہو خرابی، ضرردار رابطہ
رسم معانقہ کو ادا کرنے ہو پہل
تہوار عید کا ہے، سزاوار رابطہ
سکھ میں ہزار ساتھی ملے، دکھ میں نا کوئی
کرتے ہیں جو غمی میں اثردار رابطہ
آگاہی واردات سے آسان ہوگئی
ہوتے ہیں باخبر سبھی، اخبار رابطہ
طے ہو رہا ہے منٹوں میں میلوں کا اب سفر
باقی نہ دوریاں ہیں، مددگار رابطہ
روحانی فیض شیخ کی بیعت سے مل سکے
خواہش ہے رتبہ پانے کی، انوار رابطہ
تکلیف اپنی ذات سے ناصؔر انہیں نہ دیں
کرنا پڑوسیوں سے ہے ہموار رابطہ

0
54