یادوں سے آج ساون آنکھوں میں آ رہا ہے
شاید مدینے مجھ کو دلبر بلا رہا ہے
جو یادِ جاناں آئی الطافِ دلربا ہیں
دیگر یہ رنگ دل سے مولا مٹا رہا ہے
تاباں لگے یہ سینہ کونین ہے فروزاں
سامانِ ضوفشانی بطحا دلا رہا ہے
ذکرِ نبی خدا نے ارفع کیا جہاں میں
ہر آن درجے اُن کے مولا بڑھا رہا ہے
ہیں محفلیں نبی کی دونوں جہاں کے منظر
نغمے زمانہ اُن کے ہر آن گا رہا ہے
آنے سے اُن کے طالع روشن ہوئے دہر کے
کونین خاطر اُن کی مولا سجا رہا ہے
ہوتا ہے ذکرِ جاناں جاری ہے حمد جس جا
یہ راز کبریا خود سب کو بتا رہا ہے
محمود شان اُن کی جانے خدائے واحد
ہم جانتے ہیں وہ جو مولا بتا رہا ہے

1
4
یہ نعت عشقِ رسول ﷺ، رفعتِ مصطفیٰ ﷺ، نورانیت، بلاوۂ مدینہ، اور اللہ کے عطا کردہ مقامِ محمود کو بیان کرتی ہے، جو قرآن و حدیث کے عین مطابق ہے اور اہلِ سنت کے عقیدے کی مکمل ترجمان ہے۔

0