| پانی کا بلبلہ ہے تری حیثیت ہے کیا |
| قطرہ ہے گندگی کا تری اہمیت ہے کیا |
| رب کا تھا حکم سر کو جھکانا سو جھک گئے |
| ذروں کو نور پر بھی کہیں فوقیت ہے کیا |
| مولیٰ کا ہے کرم کہ خلیفہ ہے تو مگر |
| خاکی ہے تیری اوربھلا خاصیت ہے کیا |
| تیرا وجود فضلِ خدا سے چمک گیا |
| ورنہ تو جانتا ہے تری اہلیت ہے کیا |
| رب کی محبتوں کا صلہ بے رخی نہ تھی |
| انسان بھول مت کہ تری ماہیت ہے کیا |
| جو تجھ کو چاہتا ہے بہت اس کو چھوڑ کر |
| مرمر کے جی رہا ہے تری کیفیت ہے کیا |
| اک آخری سوال ہے طیب کا آپ سے |
| سب کچھ ہے پاس آپکے انسانیت ہے کیا |
معلومات