عطرِ نبی فضا میں لائی ہیں جو ہوائیں
جانب یہ امتی کی اُن کے حرم سے آئیں
پُر رحمتوں سے کرتیں کونین کے کراں ہیں
یادِ حبیبِ رب سے ہوں دور سب بلائیں
صلے علیٰ نبینا صلے علی محمد
روشن کریں درودوں کی دہر کو صدائیں
النجم اُن کے حق میں مدحت سریٰ بنی ہے
اک گامِ سیر جن کی، ہیں سدرہ تک فضائیں
ہے مانتا یہ سورج سرکار کے اشارے
چاہیں اگر نبی جی آئیں گھنی گھٹائیں
اُن کو دیا خدا نے، قاسم وہ نعمتوں کے
کوثر خدا سے اُن کی، ہستی کو وہ دلائیں
نورِ نبی سے تاباں، منظر حسیں دہر کے
دیکھیں یہ مہر چندہ تارے جو جگمگائیں
محمود اسمِ احمد زندہ کرے دلوں کو
اس نام کے ہیں صدقے، مقبول کل دعائیں

17