| جب بھی خود کو منانے نکلا |
| غم کو خود ہی مٹانے نکلا |
| جب سے اپنا نفس ہے مجرم |
| خود سے خود کو بچانے نکلا |
| ان کے در پر وفا کہاں ہے |
| پھولوں کو خود چرانے نکلا |
| وحشت تھی جب جفا پہ بھاری |
| آفت کو خود جلانے نکلا |
| سب کو فیضان نے کہا ہے |
| میں قسمت خود بنانے نکلا |
| جب بھی خود کو منانے نکلا |
| غم کو خود ہی مٹانے نکلا |
| جب سے اپنا نفس ہے مجرم |
| خود سے خود کو بچانے نکلا |
| ان کے در پر وفا کہاں ہے |
| پھولوں کو خود چرانے نکلا |
| وحشت تھی جب جفا پہ بھاری |
| آفت کو خود جلانے نکلا |
| سب کو فیضان نے کہا ہے |
| میں قسمت خود بنانے نکلا |
معلومات