خاک اوڑھے چین سے پھر ہم بھی سوئے ایک دن
ہجر میں دم گھٹ رہا تھا پر نہ روئے ایک دن
جب یہاں ہم سر پھروں کو گل میسر نہ ہوئے
آپ ہی راہوں میں اپنی خار بوئے ایک دن
ہم ہوئے تائب خدا کی خاص رحمت یہ بھی ہے
سب گنہ یک مشت ہی پھر ہم نے دھوئے ایک دن
کوئی ملنے کو بھی آئے تو ہمیں نہ پائے گا
خود کو بھی ہم نہ ملے ہیں جب ہیں کھوئے ایک دن

0
11