یہ عشقِ نبی جو عطائے خدا ہے
غلاموں کو کرتا سخی بادشاہ ہے
ہے ان کی محبت میں گرداں یہ گردوں
دہر کا وظیفہ انہی کی ثنا ہے
اطاعت نبی کی ہے شاہی سے بڑھ کر
سلاطیں سے بر تر نبی کا گدا ہے
فقید المثل دیکھو خیرات ان کی
رکھیں گھر میں فاقہ ارم بٹ رہا ہے
لعابِ نبی جو ہے تریاقِ کامل
یہ بے نور آنکھوں کو کرتا ضیا ہے
چھڑی ان کے ہاتھوں میں تلوار جیسی
بدر میں جو دیکھو ہوا ماجرا ہے
خدا نے کہا ان کو پہچاں ہو اس کی
یہ قرآن پھر ان کو اس نے دیا ہے
اے محمود دلبر دلوں کی ندا ہیں
نبی سے محبت رضائے خدا ہے

18