دین اسلام کا وہ معرکہ پہلا ہی تھا
بدر میں وہ بے سرا قافلہ نکلا ہی تھا
تین سو تیرہ کی تعداد بہت کم تھی مگر
دیں پہ مر مٹنے کے جزبہ سے وہ آیا ہی تھا
گزری تھی رات صحابہ کی بڑی راحت میں
کفر کے خیمہ نے شب کاٹی مگر وحشت میں
آپ ؐ کو پختہ یقیں تھا کے مدد آئے گی
نصرت مولی انہیں ڈھانپ لے گی رحمت میں
کچھ قریشی تو وہاں حوض پہ دوڑے نکلے
پانی سے پیاس کو اپنی وہ بجھانے نکلے
بن حزام ؓ ان میں فقط زندہ سلامت ٹھہرے
جس نے بھی پانی پیا سارے ہی کھونے نکلے
پیچھے مڑنے کے لئے عتبہ ہوا راضی تھا
پر ابو جہل پلٹنے سے تو انکاری تھا
اہل ایمان تو میداں میں ڈٹے تھے ناصؔر
لرزہ باطل کے دلوں پر ہو گیا طاری تھا

0
8