لوگ جاتے ہوئے گھر کی دیوار پر تھوکتے جائیں گے |
میں اسی خوف سے رنگ بھرتا نہیں |
یہ وہی خوف ہے جس کے ہوتے ہوئے |
کوئی ہنستی نہیں |
کوئی روتا نہیں |
جبکہ اندر کی دنیا تو رنگین ہے |
رنگ ہی رنگ ہیں دل کی دیوار پر جو کسی رہ گزرکا کنارہ نہیں |
کہ مجھے اس گلی میں کوئی آنا جانا گوارا نہیں |
میں اکیلا نہیں |
جو اکیلا ہوا جا رہا ہے اگر تو اسی تھوک کے خوف سے |
معلومات