کیا فائدہ پیمانہ و ساغر کا اے ساقی
اک قطرے کا تو بھی جو بنا رہتا ہے محتاج
اس مملکتِ ہند میں قائد نے دیا کیا
مظلومی و محکومی و افلاس کا اک تاج
ہے غرۂ کسریٰ بے خبر آہِ دلِ معصوم
اس تختِ حکومت کو بھی کر سکتی ہے تاراج
سلمانی و عثمانی و صدیقی و علوی
اس راہ کے ہر گام پہ مسلم کی ہے معراج
بڈھے نے کہا وقتِ رحل اپنے پسر سے
صدیق سا دل اور رکھو غیرتِ حجاج
فلسفیوں کو گر دیتا ہے اسلام کی تعلیم
اس فلسفی کالج سے بھی ہو جائے گا اخراج

0
14