| لمحۂ ناگوار باقی ہے |
| آخری اس کا وار باقی ہے |
| نہ مسافر نہ منزلوں کے نشاں |
| اب فقط رہ گزار باقی ہے |
| وہ تو آ کر چلا گیا کب سے |
| اس کا اب انتظار باقی ہے |
| سانس بھی گن کے گر دیئے مجھ کو |
| کون سا اختیار باقی ہے |
| سو کے اٹھا تو لفظ بھول گئے |
| صرف لفظوں کی دھار باقی ہے |
| لمحۂ ناگوار باقی ہے |
| آخری اس کا وار باقی ہے |
| نہ مسافر نہ منزلوں کے نشاں |
| اب فقط رہ گزار باقی ہے |
| وہ تو آ کر چلا گیا کب سے |
| اس کا اب انتظار باقی ہے |
| سانس بھی گن کے گر دیئے مجھ کو |
| کون سا اختیار باقی ہے |
| سو کے اٹھا تو لفظ بھول گئے |
| صرف لفظوں کی دھار باقی ہے |
معلومات