غافل ، نظامِ خیر سے اب تک ہے ایشیا
یورپ ، دفاعِ شر میں ہے عرصہ سے ہوشیار
اس رزمِ مرگ و زیست میں ساکت ، تماشا بیں
ترک و عرب کا قوتِ ایراں پہ انحصار
خطرہ ، وجودِ بزمِ جہاں کے لیے ہے وہ
جس پر جہانِ نو کی معیشت کا ہے مدار
ٹوٹا غرورِ قوتِ تسخیرِ کائنات
اب دشت‌ِ "مڈل ایسٹ " کو کس کا ہے انتظار ؟

1
13
شکریہ

0