جو داماں بھرا ہم گدا دیکھتے ہیں
سخی مصطفیٰ کی سخا دیکھتے ہیں
بھرے دلربا کے خزانے خدا نے
زماں سارے اُن کی غنیٰ دیکھتے ہیں
ملا دینِ کامل نبی مصطفیٰ سے
سدا جن کے در سے بھلا دیکھتے ہیں
جو نوری سحر سے رواں سلسلہ ہے
چمن اس میں اُن کی ضیا دیکھتے ہیں
عُلیٰ ڈنکے اسمِ محمد کے ہر جا
سرِ عرش جس کو لکھا دیکھتے ہیں
ہے سجین سے انساں اوپر جو آیا
کرم مصطفیٰ کا دیا دیکھتے ہیں
انہیں شاد رکھنا ہے وعدہ خدا کا
وہ محبوبِ رب ہیں کھلا دیکھتے ہیں
درود ان پہ مولا کے ہر آن آئیں
زماں کرتے سارے ثنا دیکھتے ہیں
اے محمود اُن کی نظر کیمیا ہے
حجر کو جو کرتی طلا دیکھتے ہیں

41