| ڈر ہے اسکا مجھے زمانے سے |
| مان جاؤں نہ میں منانے سے |
| دل یہ پاگل بہل ہی جاتا ہے |
| گر مناۓ کوئی ٹھکانے سے |
| تلخیاں زندگی کا سایہ ہیں |
| اور بڑھتی ہیں جگمگانے سے |
| ساری خوشیاں اداس بیٹھی ہیں |
| ایک تیرے نہ مسکرانے سے |
| کوئی آۓ مری تلاش میں بھی |
| "منتظر ہیں ہم اک زمانے سے" |
| گھر کی دیواروں سے بھی بات کرو |
| بولتے ہیں یہ بھی بلانے سے |
| ایک لمحہ اداس رہتا ہے |
| ایک لمحے کے دور جانے سے |
| یہ خوشی بھی کمال ہے بےحس |
| اور بڑھ جاتی ہے گھٹانے سے |
معلومات