رقص و سرود و تھیٹر و سینما ہے صحیح
قربانی و زکوٰۃ و روزہ نماز حرام
تہذیب ہے اگر ہو روایت حرام کی
جس چیز میں ہو دیں کی اجازت جواز حرام
بیزار ہے اذاں سے امام حرم ہی جب
کل کو کہے نہ کیوں، کہ ہے تیری نماز حرام
تنگ نظری سے نکلیے ذرا آج شیخ جی
رنڈی و پاکباز میں ہے امتیاز حرام
اہل نظر کہیں اسے نطفے کا ہیر پھیر
امریکہ کا وجود ہے جائز حجاز حرام
موسیقی کو روا تو رکھا نجدیوں نے ہے
ہے حکم شرعی تھوڑا اگر دف نواز حرام
ہر اک فریضہ کو ہے یہاں چھوڑنا ضرور
رمضاں میں ہر حرام سے ہے احتراز حرام
فتویٰ حرم میں بیٹھ کے دیتے ہیں مجھ پہ شیخ
گستاخ ہر قلم ہے زبان دراز حرام
ثانی یہ مردہ جسم ہیں اور مردہ جان لوگ
اس انجمن میں تجھ پہ ہے سوز و گداز حرام

0
13