| فہم و دانش سے یہاں ہر ایک سلجھا مسئلہ |
| ہوگئی سب کی تشفی جب ہے پوچھا مسئلہ |
| کوئی ناممکن مگر رہتا جہاں میں ہے کہاں |
| لاکھ پیچیدہ رہے پر چھوٹ جاتا مسئلہ |
| حادثے جو نت نئے ہونے لگے ہیں رونما |
| جس نے پر کوشش کی حل اس کا ہو پایا مسئلہ |
| ہر بکھیڑے پر بڑی سنجیدگی سے غور ہو |
| خوب پچھتائیں گے سارے گر چھپایا مسئلہ |
| بن کے رحمت ہر مصیبت ہوتی ہے نازل سدا |
| کتنے نازک کھل گئے نقطے جو آیا مسئلہ |
| شکوہ بھی باقی نہیں ناصؔر تردد بھی نہیں |
| سامنے آئی حقیقت جب اٹھایا مسئلہ |
معلومات