| کہیں ہم کو یارو بلاوا ہے آیا |
| چلو بے سہارو بلاوا ہے آیا |
| سنورتے ہیں طالع دہر کے یہاں پر |
| سنو جاں نثارو بلاوا ہے آیا |
| مدینے میں ہمدم ہیں محبوبِ رب کے |
| نبی کے اے پیارو بلاوا ہے آیا |
| یہاں آئیں سلطاں گدا بن کے سارے |
| ارے غم کے مارو بلاوا ہے آیا |
| درودوں کے گجرے رکھو ساتھ اپنے |
| چمن کی بہارو بلاوا ہے آیا |
| ہے بے چین یہ دل محبت میں اُن کی |
| کہو دلفگارو بلاوا ہے آیا |
| فدا ہے تو محمود اُن پر فدا ہے |
| یہ حُلیہ سنوارو بلاوا ہے آیا |
معلومات