| دور رہتا ہوں اب میں چاہت سے |
| مجھ کو نفرت ہے اب محبت سے |
| چھوڑ کر مجھ کو راہ میں تنہا |
| وہ تو شاید گئی ہے رغبت سے |
| آج کل رو رہا ہوں میں پیہم |
| یا تو خود سے یا اس کی فرقت سے |
| دل کا شفاف آئینہ میرا |
| اس نے توڑا ہے تلخ سیرت سے |
| مجھ کو بے حد سکون ملتا تھا |
| اس کی پاکیزہ حسن صورت سے |
| اس نے کئیوں کو گل کھلائی تھی |
| پیار سے دیکھنے کی عادت سے |
| چھوڑ نے کا سبب ہے یہ یونسؔ |
| اس کو رنجش تھی میری غربت سے |
معلومات