| کب کا وہ تو روٹھ چکا ہوتا |
| الفت سے اگر نہ باندھا ہوتا |
| میں کب سے اکیلا رہتا ہوتا |
| رشتوں نے اگر نہ جکڑا ہوتا |
| سر درد وہ نا ہو تا بے دردی |
| ہر وقت جسے نہ پکڑا ہوتا |
| رشتے میں بناتا اور بے حد |
| مرکز سے اگر میں اکھڑا ہوتا |
| سب کو میں گلے لگاتا خود ہی |
| تجھ سے میں اگر نہ روٹھا ہوتا |
معلومات