| نبی مصطفیٰ کا میں در مانگتا ہوں |
| مدینے میں شام و سحر مانگتا ہوں |
| جو حسنِ نبی کے ہے کرتی نظارے |
| خدایا میں ایسی نظر مانگتا ہوں |
| وہ آنکھوں سے دیکھوں مدینہ کے جلوے |
| میں گلیوں میں اُس کی گزر مانگتا ہوں |
| ہے رحمت نگر یہ مدینہ سخی کا |
| ہو سینے میں دلبر مگر مانگتا ہوں |
| یہ اوجِ فلک پر میں تقدیر دیکھوں |
| میں قدموں میں آقا کے سر مانگتا ہوں |
| زہے بڑھ کے عیدوں سے دیدار اُن کا |
| رہے پھر جو قائم جگر مانگتا ہوں |
| ہو محمود تجھ کو نبی کی زیارت |
| دعاؤں میں تیری اثر مانگتا ہوں |
معلومات