| یہ جو جھکنے کی ہم کو عادت ہے |
| ہم کو لاگے کہ یہ عبادت ہے |
| منہ پہ ہیں تھوک دیتے پیر اپنے |
| ہم سمجھتے ہیں یہ سعادت ہے |
| جن کو غیرت سے کوئی کام نہیں |
| ان کے ہاتھوں میں ہی قیادت ہے |
| آپسی رنجشوں میں لڑ مرنا |
| کیسے میں مان لوں شہادت ہے |
| بسترِ مرگ پر ہے کب سے وطن |
| اب نہ کرتا کوئی عیادت ہے |
معلومات