نغمہ جہانِ کن میں، حبیبِ خدا کا ہے
پیارے درودِ مصطفیٰ، صلے علی کا ہے
جس سے حسیں ہوئے ہیں، سارے چمن کے گُل
خٰیر سے یہ پرتو بھی، نور ہدیٰ کا ہے
تاباں جہان دہر کے، ذاتِ لیب سے ہیں
دیتے ہیں جو بھی مصطفیٰ، ذاتِ الہ کا ہے
دھومیں فضائے دہر میں، حسنِ حبیب سے ہیں
جگ میں جو اونچا ڈنکا، صدق و صفا کا ہے
احساں جو مومنوں پر، جوادِ مصطفیٰ ہیں
درجہ حسین جہاں میں، نورِ ہدیٰ کا ہے
رحمت ہیں جو جہاں پر، پیارے حبیبِ ہیں یہ
نفع سکونِ دل بھی، اُن سے سخا کا ہے
پھول یہ چمن کے، آتے ہیں رقص میں جو
فیضِ جلی یہ آپ کے، نور و ضیا کا ہے

19