غزل
پیار کرنا ہے تو جی جاں سے نبھانا جاناں
پاک جذبوں کا تماشا نہ بنانا جاناں
ہجر کے صدمے سے مر بھی تو کوئی سکتا ہے
ایسے دوزخ میں مجھے تو نہ جلانا جاناں
اس کی تعبیر بہت تلخ بھی ہو سکتی ہے
خواب تو خواب ہے بے شک ہو سہانا جاناں
میں جدائی کے تصور سے بھی ڈر جاتا ہوں
وقت کے ساتھ مجھے بھول نہ جانا جاناں
کامیابی تو مقدر سے ہے ملتی انور
چھوڑ دینا نہ مگر ملنا ملانا جاناں
انور نمانا

0
7