Circle Image

Muhammad Anwar Hussain

@Nimana

غزل اردو ۔
جنت سے نکالے ہوئے ہم لوگ مسافر
دنیا میں مناتے ہی رہے سوگ مسافر
اس گھر سے بھی نکلیں گے تو جائیں گے کدھر ہم
اس دل کو لگا بیٹھے ہیں یہ روگ مسافر
بس وقت بتانے کے لئے شغل ہے اپنا

0
5
غزل
اپنی اوقات دکھا دیتے ہیں انسان اکثر
کس قدر خود کو گرا دیتے ہیں انسان اکثر
دوسرے شخص کے جذبات کچلنے کے لیے
دل کو پتھر کا بنا دیتے ہیں انسان اکثر
روشنی کی جو طلب ان سے کوئی کرتا ہے

0
7
پنجابی غزل
اج رب سببی ملیا ایں کجھ حال حوال سنا
پیندأیں زہر جدائی دا کنج مینوں وی سمجھا
اکھیں دے ہنجو مک گئے نی یا لیندا ایں ہنڑ پی
اس سولاں وات حیاتی دا کوئی قصہ ہور سنا
مرا بسمل وانگوں تڑپن تے اج مڑ کردا اے جی

0
14
غزل اردو
مژدوں کے انتظار میں آدھی گزر گئی
بے کار زندگی مری باقی گزر گئی
انجام دے سکا نہ کوئی کارنامہ میں
بس سوچنے میں اپنی حیاتی گزر گئی
رب کا نہ ہو سکا ہوں نہ ہی دنیا والوں کا

0
7
غزل
جنگل کا ہی قانون اگر چلنا ہے ہم پر
رہنے کے لئے شہر میں گھر کس کے لئے ہے
گر بھٹکے مسافر کو بھی مل پایے نہ سایہ
صحرا میں کھڑا سبز شجر کس کے لیے ہے
جب نیند کی آغوش سے اٹھنا ہی نہیں تو

0
5
غزل
زندگی یوں بتا رہا ہوں
رسم جیسے نبھا رہا ہوں
تیری راہوں پہ جان جاناں
میں تو چلتا ہی جا رہا ہوں
عشق کا یہ تو معجزہ ہے

0
9
غزل
میرا دل ہے کہ یہ مزدور کا گھر ہے شاید
روز بڑھتی ہی چلی جاتی ہے غربت اس کی
یہ ہے بیمار دباؤ میں سدا رہتا ہے
مجھ پہ اب آ کے کھلی ہے یہ حقیقت اس کی
حسن کو دیکھ کے یہ اب بھی مچل جاتا ہے

0
5
پنجابی غزل
سدھراں دا جے خون ہووے تے شعر دی صورت ہوندی اے
میری ہر اک نظم تے غور کرو درداں دی مورت ہوندی اے
ایہ شعر جدوں میں لکھدا واں کجھ ہور تے حاصل نیں ہوندا
اس من میرے دے مندر دی بس دور کدورت ہوندی اے
اکھاں میٹ کے ویکھ لیی دا وصل دا ایہہ وسیلہ اے

0
11
غزل اردو
خدا کی بستی کے رہنے والو خدا کے بندوں سے پیار کرنا
ستم زمانے کے سہنے والو خدا کے بندوں سے پیار کرنا
ستم کے بدلے ستم کرو گے یہ روحٔ انسانیت نہیں ہے
ہوا کے گھوڑے پر اڑنے والو خدا کی بندوں سے پیار کرنا
جوانی جوبن یہ رنگ یہ روپ ڈھل ہی جانا ہے ان کو اک دن

0
4
غزل اردو ۔
جنت سے نکالے ہوئے ہم لوگ مسافر
دنیا میں مناتے ہی رہے سوگ مسافر
اس گھر سے بھی نکلیں گے تو جائیں گے کدھر ہم
اس دل کو لگا بیٹھے ہیں یہ روگ مسافر
بس وقت بتانے کے لئے شغل ہے اپنا

0
5
غزل اردو
بات کرنے سے پہلے تولنا مناسب ہے
اول فول بکنے سے سوچنا مناسب ہے
نفرتوں میں جلنے سے اپنا یہ عقیدہ ہے
پیار کے سمندر میں ڈوبنا مناسب ہے
وقت کے بدلنے کا انتظار کرنا ہے

0
6
غزل اردو
تری نظر سے گرایا ہوا ہوں میں اک شخص
ترے نگر میں ستایا ہوا ہوں میں اک شخص
تمہارے شہر کی گلیوں کے رنگ و روغن سے
بنا کے خاک اڑایا ہوا ہوں میں اک شخص
میں خود سے آیا نہیں ہوں تمہاری محفل میں

0
10
غزل پنجابی
ججاں دے پت جج بنڑدے نے جرنیلاں دے جرنل
ساڈے بچے پڑھ لکھ کے وی ہوندے رہندن خجل
اوہناں لئی مربعے بنگلے کاراں آ تے پلازے نے
ساڈے لئی ہے ڈی جی سیمنٹ یا پھر منجی کرنل
سانوں سڑک تے راہ نئیں ملدا اک دوجے وچ وجئے

0
15
غزل
پیار کرنا ہے تو جی جاں سے نبھانا جاناں
پاک جذبوں کا تماشا نہ بنانا جاناں
ہجر کے صدمے سے مر بھی تو کوئی سکتا ہے
ایسے دوزخ میں مجھے تو نہ جلانا جاناں
اس کی تعبیر بہت تلخ بھی ہو سکتی ہے

0
7
غزل
سازشوں کی زد میں میرا دیس نت ہی رہتا ہے
ہر بشر ہی دوسرے کو ملک دشمن کہتا ہے
اصلی دشمن کون ہے کوئی مجھے بتلاۓ گا
کشمکش میں میرا اکثر ذہن الجھا رہتا ہے
جھوٹ کو بھی سچ بنا کر پیش کرتے لوگ ہیں

0
8
اردو غزل
کسی کی یاد میں اک عمر بتا دی میں نے
دل کو اس جرم کی یہ سخت سزا دی میں نے
وہ کہانی جو مجھے لفظ بہ لفظ آتی ہے
اس کو اس بار وہی پھر سے سنا دی میں نے
اپنے نا کردہ گناہوں کا تقاضا یہی تھا

0
10
غزل
نفرتوں کے بیج بو کر الفتیں اگتی نہیں
دشمنی کی جو لکیریں کھچ گئیں مٹتی نہیں
سر پہ کوئی سائباں یا چھت تو ہونی چاہیے
ایسے تو برسات کی راتیں کبھی کٹتی نہیں
دل جلوں کی روح کی تسکین ہی مطلوب ہے

0
8
پنجابی غزل
مجھاں نئیں چرائیاں اوہنے کم کوئی نہ کیتا ایسا
ہیر ملی اے فیر وی اوہنوں اوہدے کول سی کھلا پیسا
اللہ ماڑے ڈنگ نہ دیوے گڈی سدا چڑھائی رکھے
نئیں تے گلاں کر لیندا اے ہر کوئی بھڑوا ایسا تیسا
ہر کسے دی سوچ ہوندی چنگی ہووے یا پھر مندی

0
7
اردو غزل
تمہارے بعد مجھے کوئی دل ربا نہ ملا
تمہارے جیسا کوئی شخص دوسرا نہ ملا
وہ ایسا بچھڑا کہ آنکھیں ترس گئیں میری
کہیں بھی اس کا مجھے پھر اتا پتا نہ ملا
کڑکتی دھوپ میں سائے نے ساتھ چھوڑ دیا

0
7
غزل
مرے حصے کا ہر آنسو مری آنکھوں سے بہنے دے
سدا خوش خوش رہا کر تو مجھے ناشاد رہنے دے
وہ سب باتیں زباں پر جو کبھی آ ہی نہ سکتی تھیں
سرٔ محفل ان آنکھوں کو وہ سب باتیں بھی کہنے دے
بہت کمزور دل ہے یہ مگر اتنا نہیں نازک

0
7
غزل
جو سچی بات کرتے ہیں انہیں سچیار کہتے ہیں
ہمارے ملک میں ان کو سبھی غدار کہتے ہیں
جو ہاں میں ہاں ملاتا ہے وہ رتبے خوب پاتا ہے
یہی تو محترم ہیں لوگ انہیں سرکار کہتے ہیں
ہمارے مقتدر حلقے ہمیں ڈکٹیٹ کرتے ہیں

0
8
غزل
اس زلف پریشاں میں کوئی راز نہاں ہے
شب بھر کی کہانی کو کرے خوب بیاں ہے
مدہوش نگاہوں میں تری شوخی میں جاناں
رودادِ شبٔ وصل کی تفصیل بیاں ہے
دل مجھ سے تو لگتا ہے کہ بیزار ہے تیرا

0
8
غزل اردو
سانس گھٹتا ہے مرا نیند بھی آتی ہی نہیں
ایسے ماحول میں لگتا مرا اب جی ہی نہیں
اپنی روٹی جو اسے روز وہ دے دیتی ہے
بھوک ماں کو وہ سمجھتا ہے کہ لگتی ہی نہیں
تو نے آنکھوں سے پلائی ہو تو معلوم نہیں

0
6
غزل
بھولی بسری سی کہانی تھی اسے یاد نہ کر
وہ جو منہ زور جوانی تھی اسے یاد نہ کر
عشق کے گیت سبھی پیار کے نغمے سارے
ایک جذبوں کی روانی تھی اسے یاد نہ کر
چند لمحوں میں ہی من موہ لیا کرتے تھے

0
6
غزل اردو
اپنی باتوں کے سحر میں وہ پھسا لیتا ہے
ملنے والوں کو وہ گرویدہ بنا لیتا ہے
گفتگو میں تو کوئی ثانی نہیں ہے اس کا
باتوں باتوں میں ہی وہ دل بھی چرا لیتا ہے
اس کے اندازِ تکلم میں مسیحائی ہے

0
5
غزل اردو
احساسِ گناہوں کا ختم کرتے ہیں جب لوگ
دلدل میں برائی کی دھنس جاتے ہیں تب لوگ
آبا سے ہوئی غلطی تھی جنت میں جو سرزد
ہم اس کی سزا بھگتے چلے جاتے ہیں سب لوگ
اس کی بھی سزا ملنی ہے رکھ یاد ہمیشہ

0
6
غزل اردو
اب تو تنہائی سے کچھ ایسا ہے یارانہ سا
ساتھ سایہ بھی ہو لگتا ہے وہ بیگانہ سا
میری باتوں پہ کوئی کان بھی اب دھرتا نہیں
چھوڑو کہتے ہیں یہ اک شخص ہے دیوانہ سا
مجھ کو تو لوگ نظر آتے رقیبان ہیں سب

0
7
غزل اردو
میں خود سے دور بہت دور ہوتا جاتا ہوں
وفا کے بیج مگر پھر بھی بوتا جاتا ہوں
کبھی نہ دیکھی تھیں اس قدر تلخیاں میں نے
جب اس کی رہ سے گزرتا ہوں روتا جاتا ہوں
سنبھال رکھے ہیں صدمات جو دیے اس نے

0
8
غزل پنجابی
ہاسے دے وچّ لکے دکھ
قاتل ہوندن سکے دکھ
جنی مرضی خوشیاں لبھو
کدی نئیں جے مکے دکھ
ہاسے دی کلکاری دے وچ

0
11
غزل اردو
عین ممکن ہے تجھے وعدۂ فردا یاد آئے
یہ بھی ہو سکتا ہے کچھ خوفٔ خدا یاد آئے
بس اسی آس پہ ہی عمر بتا دی میں نے
جانے کب پھر سے تجھے پاسٔ وفا یاد آئے
شہر کی تیزی سے اکتا کے یہ ہو سکتا ہے

0
6
پنجابی غزل
ججاں دے پت جج بنڑدے نے جرنیلاں دے جرنل
ساڈے پتر پڑھ لکھ کے وی ہوندے رہندے خجل
اوہناں لئی مربعے بنگلے کاراں آ تے پلازے نے
ساڈے لئی ہے ڈی جی سیمنٹ یا پھر منجی کرنل
سانوں سڑک تے راہ نئیں ملدا اک دوجے وچ وجدے آں

0
141
حمدیہ نظم
پتھر کی عمارت میں خدا ڈھونڈ رہے ہو
ملا کی محافل میں یہ کیا ڈھونڈ رہے ہو
نفرت کے سوا تم کو یہ کچھ دے نہ سکیں گے
تم لوگ محبت کی ہوا ڈھونڈ رہے ہو
ڈھونڈے ہو خدا کو تو گریبان میں جھانکو

0
21
پنجابی نظم عید مبارک
سجناں تے متراں نوں عید مبارک
سال بعد آئی بکرید۔ مبارک
پٹھ دیاں بوٹیاں تے چسکے ای چسکے
تندور دیاں روٹیاں تے چسکے ای چسکے
بھک لگی ہونی ایں شدید مبارک

0
12
حمدیہ نظم
مجھ کو عقیدتوں نے تھا رستہ بھلا دیا
میرے خدا نے پھر بھی بچا ہے مجھے لیا
وہ مشکلوں سے مجھ کو دلاتا نجات ہے
جب بھی اسے پکارا مجھے پاس وہ ملا
اس کے بغیر کوئی بھی حاجت روا نہیں

0
13
اردو نظم (میرے والدین)
میرے ماں باپ کی محنت کا ثمر زندہ ہے
ان کی اب تک بھی دعاؤں کا اثر زندہ ہے
وہ مری روزی و روٹی کا ذریعہ ہے بنا
وہ مجھے دے کے گئے تھے جو ہنر زندہ ہے
ان کی قبروں پہ خدا رحمتیں برسائے سدا

0
10
نظم اردو
نیا ہے زمانہ نئی آگہی ہے
وہ بھی جانتا ہے جو بات ان کہی ہے
مگر ایک اس میں خرابی بڑی ہے
وی لاگوں کی عادت سبھی کو پڑی ہے
غلط اور سچائی گڈ مڈ ہوئی ہیں

0
9
نظم اردو
میری عمر کی جو کتاب ہے
یہ اب آخری اس کا باب ہے
یہ حیات ہے یا سراب ہے
اس سے آگے یوم الحساب ہے
جانا اپنے رب کے ہی پاس ہے

0
10
نظم اردو (میں ترے قافلے کا مسافر نہیں)
تو ہے مطلب تلک صرف مطلب تلک
مال زر کا ہی تو تو طلب گار ہے
میری پہچان سادہ دلی ہے فقط
سعد لگتا نہیں تو تو مکار ہے
تیری منزل الگ میری منزل الگ

0
8
نظم چاند
مدتوں بعد مجھے چاند نظر آیا ہے
پانچ چھ اور ستاروں میں گھرا بیٹھا تھا
ایک تھا گود میں اس کی جو ابھی چھوٹا تھا
دوسرا رانوں پہ کیا خوب چڑھا بیٹھا تھا
تیسرا پہلو میں تھا جلوہ فروزاں اس کے

0
6
نعت اردو
ذکر نبی کا کرنا ایک عبادت ہے
نعت نبی کی پڑھنا ایک عبادت ہے
پاک نبی کا قول و فعل حدیثیں ہے
اور حدیثیں سننا ایک عبادت ہے
پاک نبی کا رستہ حق کا رستہ ہے

0
7
نعت
نبی کا نام لینے سے جو اشکوں میں روانی ہے
وضو کرنے کی آنکھوں کو یہ عادت اک پرانی ہے
یہ مانا زندگانی کے بڑے مشکل مراحل ہیں
غمء عشقء محمد کی بھی اپنی ہی کہانی ہے
اگر قربان ہو جاۓ نبی کی راہ پر چل کر

0
11
نعتیہ نظم (میری بخشش کا ذریعہ)
لوگ کہتے ہیں سب میں نے سن رکھا ہے
ہوتی ماں کی دعا ہے بہت پر اثر
اے میری ماں یہی بس دعا دے مجھے
نعت کہنا خدایا سکھا دے مجھے
نعت کہتا رہوں لوگ سنتے رہیں

0
12
لفظوں میں چھپا زہر بھی پی لیتا ہوں
جملوں کے لگے زخم بھی سی لیتا ہوں
آنکھوں کے یہ نشتر بھی سہے جاتے ہیں
تنہائی کے عالم میں بھی جی لیتا ہوں

0
71
فیض والوں کا اگر فیض ہؤا ہوتا ہےبیس کا ہندسہ بھی پھر سو سے بڑا ہوتا ہےیہ فرشتوں کو بھی ابلیس بنا سکتے ہیںوہی ہوتا ہے کہ جو ان نے کہا ہوتا ہے

0
209