| اگر وہ جذبہِ شدت ہی مر گیا تو تُو کہہ دے |
| میں تیرے واسطے اچھا نہیں رہا تو تُو کہہ دے |
| تجھے جدائی کی گر مل گئی دوا تو تُو کہہ دے |
| مِرے بغیر تجھے چین آ گیا تو تُو کہہ دے |
| اگر دل اپنا ہلکا ہے کرنا تم نے تو کر لے |
| اگر مجھے کہنا ہے بُرا بھلا تو تُو کہہ دے |
| دیارِ جاناں سے جانے کے لیے ابھی شاہدؔ |
| تمہارا دل آمادہ نہیں ہوا تو تُو کہہ دے |
معلومات