| بڑھ رہی ہے تشنگی ساقی خدارا جام لاؤ |
| ہم ابھی پر جوش ہیں پھر سے دوبارہ جام لاؤ |
| ہوش میں آئے تو لوٹا دیں گے سب کو پائی پائی |
| کچھ کرو اب تو کہیں سے بھی ادھارا جام لاؤ |
| رت جواں ہے جا چکی لوٹا خزاں کا پھر سے موسم |
| گلشنِ غمگین میں آئے بہارا جام لاؤ |
| اپنی زلفوں کو سنبھالو وار کر تی ہیں یہ دل پر |
| دیکھ ان کو پی نہ لوں مے خانہ سارا جام لاؤ |
| جل رہا ہے دل مرا اب شمع کی مانند ساغر |
| ہو گیا ہے عشق میں کافی خسارا جام لاؤ |
معلومات