| کہہ گۓ ہیں جناب آۓ گا |
| پھر وہی انقلاب آئے گا |
| نشہ ہے اسکو اقتداری کا |
| اب وہ پی کر شراب آۓ گا |
| پہلے کانٹے ہٹاۓ صاحب |
| ہاتھ میں پھر گلاب آۓ گا |
| جو بھی کرتے ہیں جاگنے والے |
| سونے والوں کو خواب آۓ گا |
| جس کی ہمت بلند ہو گی میاں |
| جنگ میں فتح یاب آۓ گا |
| اف حسینوں کی صورتیں ازہر |
| دل ہے خانہ خراب آۓ گا |
معلومات