| جو چہرے پہ اپنے ہے سہرے لیے |
| نصیبوں میں ہے درد دہرے لیے |
| کشش تھی بلا کی یہ ہونا ہی تھا |
| ا مڈ آئے ملا بھی گجرے لیے |
| جو برسوں سے تیرا طلب گار تھا |
| وہ جذبے ابھی بھی ہے سجرے لیے |
| گلی میں تری میں نے دیکھا اسے |
| سعادت کے آنکھوں میں قطرے لئے |
| وراثت میں قدریں ملی ہیں جسے |
| بہت خوش ہے کاغذ بھی کورے لیے |
| GMKHAN |
معلومات