تمہاری باتیں ساری اور کچھ دن
لگیں گی ہم کو پیاری اور کچھ دن
کرو تم پاسداری اور کچھ دن
یہاں ہے سنگ باری اور کچھ دن
کرو تم راز داری اور کچھ دن
یہ غم یہ آہ و زاری اور کچھ دن
نہ اترے گی سواری اور کچھ دن
جنوں رہنے دو طاری اور کچھ دن
تمہاری بادہ خواری اور کچھ دن
تمہاری انکساری اور کچھ دن
مری یہ اشکباری اور کچھ دن
تمہاری ے قراری اور کچھ دن
بہاریں خود چلی آئینگی ساری
کرو تم آبیاری اور کچھ دن
لگاکر جاں کی بازی تم لڑو پھر
چلے گی شہسواری اور کچھ دن
کھلینگے راز سارے باری باری
کرو قاسم شماری اور کچھ دن

0
90