| اس کا کوئی تو کام ہے بھائی |
| اس لیے یہ سلام ہے بھائی |
| جو سبھی کا غلام ہے بھائی |
| وہ بھی کوئی امام ہے بھائی |
| یہ بھی کوئی نظام ہے بھائی |
| جس کو دیکھو غلام ہے بھائی |
| آپ ہنسنے کی بات کرتے ہیں |
| مسکرانا حرام ہے بھائی |
| چند روزہ قیام کی خاطر |
| خوب یہ انتظام ہے بھائی |
| بس محبت ہی بانٹتے رہنا |
| ہم فقیروں کا کام ہے بھائی |
| دل میں ملبہ نہیں رکھا جاتا |
| یہ خدا کا مقام ہے بھائی |
| دل بینا طلب کیا جائے |
| نور آنکھوں کا خام ہے بھائی |
معلومات