کالی شب میں دور فلک پر |
وہ جو تارا چمک رہا ہے |
یاد ہے تم کو تم نے اک دن |
اس کو دیکھ کے یہ بولا تھا |
فانی جب تک یہ چمکے گا |
تب تک ہم تم ساتھ رہیں گے |
یا تو اب تم ان تاروں سے |
باتیں کرنا بھول چکے ہو |
یا پھر تم بھی سچ مچ اپنا |
ہر اک قول بھلا بیٹھے ہو |
چاہت کو دفنا بیٹھے ہو |
معلومات