جہاں سے چلے تھے وہیں آگئے ہیں
مقدر نے پیچھا نہ چھوڑا ہمارا
نہیں انجمن میں کوئی بھی جو کہہ دے
کہ دل بے وفا نے نہ توڑا ہمارا
ہیں بدنام دنیا میں ہم تیری خاطر
نہیں ہے کسی سے بھی جھگڑا ہمارا
وہ جن پر یقیں ہو میاں سب سے زیادہ
وہی توڑتے ہیں بھروسہ ہمارا
خدا تم کو رکھے سلامت ہمیشہ
تمہارے ہی جیسا تھا بیٹا ہمارا
اسی واسطے پیار کرتی ہے دنیا
بڑا عشق والا ہے لہجہ ہمارا
وہ میری ہے یہ خود زمیں بولتی تھی
ملا ہے کہاں پھر بھی حصہ ہمارا

0
43