ہم اہلِ دل نے شب خیزی بہت کی |
مگر خورشید نے تیزی بہت کی |
شرافت ہے مجھے مرغوب لیکن |
شرارت نے دل آویزی بہت کی |
زمانہ کر و فر میں غرق ہے یوں |
سو تبریزی نے پرویزی بہت کی |
بڑا بھولا، بہت معصوم تھا تو |
مگر تو نے شر انگیزی بہت کی |
ہم اہلِ دل نے شب خیزی بہت کی |
مگر خورشید نے تیزی بہت کی |
شرافت ہے مجھے مرغوب لیکن |
شرارت نے دل آویزی بہت کی |
زمانہ کر و فر میں غرق ہے یوں |
سو تبریزی نے پرویزی بہت کی |
بڑا بھولا، بہت معصوم تھا تو |
مگر تو نے شر انگیزی بہت کی |
معلومات