زمیں پر قدم جب جماتا ہے لٹَُّو
نئے رنگ کیا کیا دکھاتا ہے لٹَُّو
تھرکتا ہے جب پیچ کھاتا ہے لٹَُّو
وجود اپنا سارا ہلاتا ہے لٹَُّو
دلوں کو رجھاتا رلاتا ہے لٹَُّو
تماشے بڑے ہی رچاتا ہے لٹَُّو
انوکھی سی محفل سجاتا ہے لٹَُّو
مقابل سے چونچیں لڑاتا ہے لٹَُّو
تکبر بھرا سر اٹھاتا ہے لٹَُّو
کسی کو نہ خاطر میں لاتا ہے لٹَُّو
فقط چند گھڑیاں ہی پاتا ہے لٹَُّو
کہ رفتار اپنی گھٹاتا ہے لٹَُّو
قدم در قدم لڑکھڑاتا ہے لٹَُّو
کہ چپکے سے رُک رُک ہی جاتا ہے لٹَُّو
لرزتا ، چکر چند کھاتا ہے لٹَُّو
زمیں پر جو خود کو گراتا ہے لٹَُّو
دکھا کر یہ آئینہ انساں کو زاہد
سبق زندگی کا سکھاتا ہے لٹَُّو

0
7